Qazi | قاضی
Afzalul-Ulema has resolved many cases of marital diffrences in the light of Sharia and law of land. during his good mood he often said I am a Qazi by birth as well as by profession. there is no doubt when a trial of any marital differences was brought to his notice he solved it wisely as a responsible Qazi.He brought a get on situation between a controversial couples,in extreme cases when there was no situation of patch up he showed them the path of separation in the light of sharia by protecting them from expensive and tromenting court trials. when the controversy between the couple went beyond the limits and both the parties were seen ready to harm each other he would appoint a muslim Lawyer as well and settle the case forcing them to abide by the law of land and ruling of Sharia.
بحیثیت قاضی! افضل العلماء نے کئی لوگوں کے ازدواجی حیات میں واقع سنگین اختلافات کا بہترین شرعی وقانونی فیصلہ فرمایا ہے۔آپ جب بے تکلف ہوتے ہیں توکہتے رہتے ہیں کہ میں پیدائشی قاضی ہوں اور پیشے سے بھی قاضی ہوں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ انھوں نے کئی جوڑوں کی ازدواجی زندگی میں جب تنازعات پیش آئے اور مقدمہ آ پ کے پاس پیش ہوا تو ایک عقلمند ودانا اور زیرک وہوشمند قاضی کی حیثیت سے اُن مقدمات کا فیصلہ فرمایا۔ متنازع و متحارب زوجین میں نبھاؤ کی صورت پیدا کی،جب مابین میں اصلاح کی کوئی صورت قطعی نظر نہ آئی تو طلاق وخلع کے شرعی قانون پر فریقین کو عمل کرنے پر راضی کیا اور اس طرح سے انھیں کچہری کی نوبت وذلت سے بچایا۔اس طرح کے تنازعات میں جب بات حد سے بڑھ جاتی اور فریقین میں ا یک د وسرے سے انتقام لینے کا جذبہ یقینی صورت و کیفیت اختیار کرلیتا تو آپ شرعی فیصلے کے ساتھ ساتھ خود کسی مسلم اڈوکیٹ کو بلاکر اُسے صورتِ حال سے مکمل آگاہ کرکے قانونی طوربھی انھیں خوب اچھی طرح سے پابند کردیتے کہ وہ بعد فیصلہ ء شرعی کے ایک دوسرے کی ایذارسانی سے بازرہیں۔آپ نے بارہا نزاعی مجلسوں میں یہ بتایا ہے کہ ازدواجی زندگی میں رونما ہونیوالے اختلافات کے فیصلے بہت مشکل ہیں کیونکہ قاضی کتنا ہی جرح کرلے اور تحقیق وتفتیش کرلے مگر کچھ نہ کچھ پہلوہمیشہ مخفی رہ ہی جاتے ہیں۔اکثر اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ تنازع کا ظاہری سبب کچھ نہ کچھ بتا یاجاتا ہے مگر اختلافات کی اصل بیماری کیا ہے؟ وہ تو بس فریقین ہی جانتے ہیں۔ اُن کے سوا قاضی تو کیا گھر کے خاص لوگ بھی نہیں جان پاتے۔ایسے بے شمار فیصلوں کے ریکار ڈ آپکے فائل میں موجود ہیں جو بلاشبہ اس میدان میں کام کرنے والوں کے لئے آئیندہ مشعل ِ راہ ثابت ہوسکتے ہیں۔