parallax background

Islamic Orator | خطيب‎

بحیثیت خطیب ومقرر ! علامہ قاضی خطابت کے شہسوار ہیں اور جمعہ کی خطابت میں تو علامہ کا جواب نہیں۔کسی بھی شہر کی کسی بھی بڑی سی بڑی مسجد میں جمعہ کا خطبہ دے کر آپ وہاں کے مصلیوں کا دل جیت لیتے ہیں۔جمعہ میں انتہائی اصلاحی انداز میں عقائد ہوں کہ اعمال اور فقہی احکام ہوں کہ مسلم حالات،ہر موضوع پر بغیر کسی اختلاف کے ہر فکرو مزاج کے حامل حاضرین و سامعین کو مطمئن کرکے قرآن وسنت،فقہ حنفی اور تعلیمات وتشریحات ِاکابر اولیاء و علمائے اہلسنت کی روشنی میں خطاب کرنے میں علامہ کا جواب نہیں۔آپ نے کرناٹک کے کئی بڑے شہروں میں باعزت وباوقار طریقے سے جمعہ کے خطیب کی حیثیت سے ذمہ داری نبھائی ہے۔مذکورہ ذیل یہ چندشہر ہیں جہاں آپ نے وقفے وقفے سے گذشتہ پینتیس برسوں کے دوران جمعہ کی خطابت کی ہے۔رانی بنور مسجد قلعہ،ہاویری مٹی مسجد،ہبلی مسجد حضرت سید فتح شاہ درگاہ،وشال نگر مسجد،(اسکا علاوہ ہبلی کی تقریبا ہر مرکزی و معروف مسجد میں جمعہ پڑھایا ہے)،داونگیرہ میں جمعہ مسجد،مسجد اعظم،مسجد اقصیٰ،چتلدرگہ میں سلطان ٹیپو شہید جامعہ مسجد،منگلور میں مدینہ درویش میمن مسجد بندر، بلگام میں مالی گلی کی قدیم مسجد،بنگلور کی سب سے بڑی مسجد قادریہ مسجد،جامع مسجد کمرشیل اسٹریٹ اور اب فی الحال مسجد منور ہ اہلسنت وجماعت گروپن پالیہ بنگلور میں آپ موصوف خطیب واما م ِجمعہ ہیں۔

دراصل علامہ قاضی صاحب اہل سنت وجماعت میں ایک بے حد پسندیدہ ومشہور مقرر ہیں۔زبان وبیان با لکل شستہ،اندازتکلم دل کو چھونے والا،عنوان سے متعلق آیات قرآنی واحادیث نبوی،واقعات اسلامی،سیرت کے حوالے اور دل چسپ وانوکھی معلومات سے بھرپور گفتگواور دوران تقریر مناسب وموزوں اشعار،نئے نئے عنوانات پر بیانات اور سخت ومشکل ٹاپک کو انتہائی آسان لب ولہجے میں مخاطب کو مطمئن کرنا،حتی الوسع عنوان پر گفتگو کرنا،عنوان کا مواد ختم ہوجائے تو تقریر ختم کردینا اور دوران تقریر کسی سے ہر گز مرعوب نہ ہو نا، ہمارے خطیب وواعظِ اہلسنت کی یہ ہیں وہ چند امتیازی خصوصیات۔ نیز ملک میں بزبان اردو اور ملک کے باہر امریکہ میں مکمل انگریزی میں اور وہ بھی بہترین انگریزی زبان میں خطاب کرنا یہ صرف علامہ قاضی صاحب کا خا صہ ہے۔تقریر کے دوران قرآنی آیت اورعربی زبان میں حدیث پڑھکر فورا اُن کا اردو ترجمہ کرنے اور بعدہ علی الفور اُ نکا فصیح انگریزی میں ترجمہ بیان کرنے میں تو قاضی صاحب قبلہ کو کمال حاصل ہے۔ذالک فضل اللہ تعالیٰ یو تیہ من یشاء۔

بحیثیت خطیب ومقرر ! علامہ قاضی خطابت کے شہسوار ہیں اور جمعہ کی خطابت میں تو علامہ کا جواب نہیں۔کسی بھی شہر کی کسی بھی بڑی سی بڑی مسجد میں جمعہ کا خطبہ دے کر آپ وہاں کے مصلیوں کا دل جیت لیتے ہیں۔جمعہ میں انتہائی اصلاحی انداز میں عقائد ہوں کہ اعمال اور فقہی احکام ہوں کہ مسلم حالات،ہر موضوع پر بغیر کسی اختلاف کے ہر فکرو مزاج کے حامل حاضرین و سامعین کو مطمئن کرکے قرآن وسنت،فقہ حنفی اور تعلیمات وتشریحات ِاکابر اولیاء و علمائے اہلسنت کی روشنی میں خطاب کرنے میں علامہ کا جواب نہیں۔آپ نے کرناٹک کے کئی بڑے شہروں میں باعزت وباوقار طریقے سے جمعہ کے خطیب کی حیثیت سے ذمہ داری نبھائی ہے۔مذکورہ ذیل یہ چندشہر ہیں جہاں آپ نے وقفے وقفے سے گذشتہ پینتیس برسوں کے دوران جمعہ کی خطابت کی ہے۔رانی بنور مسجد قلعہ،ہاویری مٹی مسجد،ہبلی مسجد حضرت سید فتح شاہ درگاہ،وشال نگر مسجد،(اسکا علاوہ ہبلی کی تقریبا ہر مرکزی و معروف مسجد میں جمعہ پڑھایا ہے)،داونگیرہ میں جمعہ مسجد،مسجد اعظم،مسجد اقصیٰ،چتلدرگہ میں سلطان ٹیپو شہید جامعہ مسجد،منگلور میں مدینہ درویش میمن مسجد بندر، بلگام میں مالی گلی کی قدیم مسجد،بنگلور کی سب سے بڑی مسجد قادریہ مسجد،جامع مسجد کمرشیل اسٹریٹ اور اب فی الحال مسجد منور ہ اہلسنت وجماعت گروپن پالیہ بنگلور میں آپ موصوف خطیب واما م ِجمعہ ہیں۔

دراصل علامہ قاضی صاحب اہل سنت وجماعت میں ایک بے حد پسندیدہ ومشہور مقرر ہیں۔زبان وبیان با لکل شستہ،اندازتکلم دل کو چھونے والا،عنوان سے متعلق آیات قرآنی واحادیث نبوی،واقعات اسلامی،سیرت کے حوالے اور دل چسپ وانوکھی معلومات سے بھرپور گفتگواور دوران تقریر مناسب وموزوں اشعار،نئے نئے عنوانات پر بیانات اور سخت ومشکل ٹاپک کو انتہائی آسان لب ولہجے میں مخاطب کو مطمئن کرنا،حتی الوسع عنوان پر گفتگو کرنا،عنوان کا مواد ختم ہوجائے تو تقریر ختم کردینا اور دوران تقریر کسی سے ہر گز مرعوب نہ ہو نا، ہمارے خطیب وواعظِ اہلسنت کی یہ ہیں وہ چند امتیازی خصوصیات۔ نیز ملک میں بزبان اردو اور ملک کے باہر امریکہ میں مکمل انگریزی میں اور وہ بھی بہترین انگریزی زبان میں خطاب کرنا یہ صرف علامہ قاضی صاحب کا خا صہ ہے۔تقریر کے دوران قرآنی آیت اورعربی زبان میں حدیث پڑھکر فورا اُن کا اردو ترجمہ کرنے اور بعدہ علی الفور اُ نکا فصیح انگریزی میں ترجمہ بیان کرنے میں تو قاضی صاحب قبلہ کو کمال حاصل ہے۔ذالک فضل اللہ تعالیٰ یو تیہ من یشاء۔