Author| مصنف
بحیثیت مصنف!بابری مسجد کی شہادت ہوئی تو آپ نے مسلمانان ِہند کے لئے (مستقبل کا منصوبہ)کے طور پر دہلی کے ماولنکر ہال میں ملک کے قد آور مسلم سیاسی قائدین،علمائے دین اور نامورعمائدین کی موجودگی میں ایک مقالہ پڑھا جسے بعد میں مسلمانان ِہند کی موجودہ صورتحال کا علاج کے نام سے شائع کرکے موصوفِ مکرَّم نے اہل علم ونظر احباب کے درمیان بانٹا۔ اور جب ملک میں مسلمانان ِ اہل سنت میں قیادت کا بحران دیکھا تو قائدین ِاہلسنت سے التماس کے نام سے ایک کتاب لکھی اور اُسے ملک کے جملہ معروف و نامور اہل دین ودیانت علمائے اہلسنت کے نام روانہ کیا۔ساؤتھ امریکہ میں رہے تو وہاں پر ڈچ مسلم قوم کے لئے ڈچ رسم الخط میں اردو نعتیہ کلام شائع کروایا اور امام اہلسنت فقیہ بریلی حضرت مولانا شاہ امام احمد رضا علیہ الرحمہ کا تعارف کے نام سے ایک خوبصورت کتابچہ شائع کرواکر وہاں کے احباب ِاہلسنت کی ہدایت کے لئے امام ِاہلسنت کا تعارف نامہ دیا۔ اور دین ومذہب سے دور وہاں کے نوجوان طبقے میں علمی وفقہی دلچسپی پیدا کرنے کے لئے (اسلامی فقہی پہیلیاں)مرتب کیا۔جن اسلامی پہیلیوں کو علامہ قاضی و مفتی صاحب قبلہ نے حاضرین ِحلقہ ء ذکر کو ہفتہ واری کلاس کے ذریعہ سکھایااور ان کی مشق کرایا۔ساؤتھ امریکہ کے بعض ممالک مثلا برٹش گیانا،سرینام اور فرنچ گیانا وغیرھا میں انڈونیشیا،جاوا،سماترا اور ملیشیا سے آئے ہوئے مھاجرمسلمانوں میں دوگروپ ہیں۔ایک گروپ نماز میں مشرق کو قبلہ بناتا ہے تو دوسرا گروپ سمتِ مغرب کونماز کا قبلہ قرار دیتا ہے۔ اس اختلاف کا انتہائی افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اب یہاں دوطرح کی مساجد ہیں۔بعض مساجد مشرقی قبلے والی تو بعض مساجد مغربی قبلے والی۔ دونوں گروہوں کے درمیان کئی دہائیوں سے یہ لڑائی چلی آرہی ہے اور اب یہ لڑائی وہاں کی کورٹ کچہری میں داخل ہوچکی ہے۔ اس سلسلے میں سرینام کی عدالت ِعالیہ نے افضل العلماء علامہ قاضی صاحب کو ثالثی کے لئے دعوت دی تو افضل العلماء نے جانبین کی بحثیں سماعت کرنے کے بعد اپنی ایک رپورٹ وہاں کی عدالت میں پیش کی، جوکے نام سے مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہے۔اورجب قاضی صاحب امریکہ تشریف لے گئے تو وہاں پر منکرینِ حدیث کی خوب سرکوبی کی اور انگریزی میں اور اردو میں امریکہ میں انکار حدیث کا فتنہ جیسی خالص علمی والزامی جوابات سے مدلل کتاب لکھکر انکو لاجواب کیا ۔امریکہ کی فیجی اسلامی سنٹر میں پڑھنے والے طلبہ وطالبات کے لئے عربی دعاؤوں کا مجموعہ انگریزی اور اردو ترجمہ کے ساتھکے نام سے شائع کروایا۔اور جمعہ کے موقعے پر عرب،فلسطینی،مراکش،مصری،افریقی اور دیگر ملکوں سے آئے ہوئے نمازیوں کا خیال کرتے ہوئے عربی خطبات لکھ کر انھیں خطبہ ء جمعہ میں پڑھا۔(زیر طباعت ہے)۔افضل العلماء کی چند اور اہم کتابیں یہ ہیں۔(۱)مضامین افضل العلماء جس کو نوری فاؤنڈیشن بنگلور نے پہلے شائع کروایا تھا۔ لیکن اب اس کتا ب کو ادارہ ء تحقیقات امام احمد رضا کشمیر نے دوبارہ شائع کرواکر دنیا ئے اہلسنت میں بٹوایا۔
(۲) تو بہ وطلبِ مغفرت نعمت ِ الٰہی ہے یہ وہ انوکھی کتاب ہے جس میں توبہ پر قرآن وحدیث اور واقعاتِ اسلامی کی روشنی میں مفصل گفتگو کی گئی ہے۔اس کتاب کو جامعہ ہاشم پیر بیجاپور کی جانب سے شائع کیا گیا اور خصوصا ً درگاہ سیدنا ہاشم پیر رحمۃ اللہ علیہ سے وابستہ ارادتمندوں میں تقسیم کرواگیا۔(۳) شان اولیاء وصوفیاء تصوف،ولایت،خوف الٰہی،ایمان وتقویٰ وغیرھا مضامین ومقالات پر مشتمل ایک علمی وتحقیقی کتا ب ہے۔اس کتاب کی افادیت کے مد نظر آل انڈیا مرکزی ائمہ کونسل حیدرآباد وبنگلور نے اُسے شائع کرواکر دہلی،حیدرآباد اور بنگلورکے احباب کو عنایت کیا۔اس کتاب کی رسم اجراء درگاہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ اجمیر شریف کے چیرمین جناب عبید اللہ شریف صاحب کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ (۴) (تدوین قرآن کے بارے میں انوکھی معلومات) انگریزی میں چھپی جس کو بعد میں مرتب ِموصوف نے کیلنڈر کی شکل میں ہزاروں کی تعداد میں طبع کرواکر لوگوں کی معلومات میں اضافہ کیا۔آج بھی اہل ذوق حضرات کے گھروں اور دوکانوں میں یہ کیلنڈر آویزاں نظر آتا ہے۔(۵) عدد سات کی حیرت انگیز دنیا واقعی میں افضل العلماء کی یہ ایک حیرت انگیز معلومات سے بھر پور تحقیقی کتاب ہے،جو دراصل عجلت میں شائع کی گئی تھی لیکن اب
مزید تحقیقاتی عمل کے ساتھ ڈھائی سو صفحات پر مشتمل طباعت سے آراستہ ہوکر منصہ ء شہودمیں آچکی ہے۔اس کتاب کی تصنیف میں بقول مصنف موصوف کے شب قدر یعنی رمضان المبارک کی ستائیسویں رات کی کرامت کا دخل ہے۔اس کتا ب میں چند ایسے انوکھے نکات ہیں جو بفضل الٰہی خالص مصنف کی اپنی ذاتی کاوش کا نتیجہ ہیں۔علامہ قاضی صاحب کی یہ کتاب ہر قاری کو ورطہ ء حیرت میں ڈالنے والی اور اُسے علم ُالاعداد کی تسخیری قوت خصوصاً عدد سات کی سحر انگیزی کا قائل بنانے والی کتاب ہے۔ (۶)افضل العلماء علامہ قاضی صاحب نے منگلور کے احباب کی خواہش پر وظائف قادریہ پر مشتمل انگریزی میں ایک کتا ب مرتب فرمائی جس کا نام ہے ۔(۷)عدد تین کی حیرت انگیز دنیا جو ۰۵۳ صفحات پر مشتمل ہے اور عجیب وغریب عناوین کا ایک انسائکلو پیڈیا ہے۔اس کی اشاعت میں سابق مرکزی وزیر مرحوم الحاج جعفر شریف صاحب کا مالی تعاون رہا ہے۔جزاہ اللہ خیر الجزاء۔اب اس کی دوسری جلد جو ڈھائی سو صفحات پر مشتمل ہے اس کو کرناٹک اردو اکیڈمی شائع کیا ہے(۸)تصوف کی روشنی میں عالمی تشدد کا انسداد ممکن ہے آج پورے عالم میں ہر طرف نفرت وتشدد عام ہے اس کے انسداد کے لئے صوفیا کی تعلیمات میں بھرپور علمی وعملی مواد ہے اس سلسلے میں یہ ایک انوکھی تحریر ہے جس کو علامہ قاضی صاحب نے ۶۱۹۱ کو دہلی کی بین الاقوامی صوفی کانفرنس میں پڑھا تھا۔یہ تحریر اخباری بیانات اور مختلف حوالہ جات سے لبریز ہے،جس میں تشدد کے اسباب وعلل اور اس کی تاریخ پر مختصرا مگر مدلل گفتگو کی گئی ہے(۹)شریعت میں مداخلت اور نفرت کی سیاست جب سے ملک کی عدالتوں میں اسلامی نکاح وطلاق پر بحث شروع ہوئی اور میڈیا میں اسلامی تعلیمات کا مذاق روزمرہ کا معمول بن گیا اور عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ اس حوالے سے دینا طے کرلیا تو علامہ قاضی صاحب نے موثر مگر عام فہم لہجے میں قرآن وسنت کی روشنی میں یہ کتاب لکھی اور اس میں اخیر میں طلاق کے مخالفین اور موافقین کے بیانات بھی اخباری حوالوں سے انگریزی زبان میں نقل فرمایا تاکہ اہل علم اس سے استفادہ کرسکیں (۰۱) میرے چاند کہاں گئے؟ ماشاء اللہ یہ مختصر کتابچہ رویت ہلا ل عید ورمضان کے حوالے سے رونما ہونے والے اشکالات وسوالات پر قرآن وسنت،علم وادب اور تاریخ وسیرت کے ساتھ ساتھ زبان وبیان کا بہترین گلدستہ ہے۔تحریر پڑھنے کے بعد جہاں عام لوگوں کو تشفی ہوتی ہے وہیں اہل علم وفکر ورطہ ء حیرت میں ڈوب جاتے ہیں۔(۱۱) مسجد کا تبادلہ اور انگریزی میں جیسے حساس عنوان پر ایک انوکھے پیرائے میں شریعت کی روشنی میں مسجد کے تبادلے پرتحقیقی مقالہ لکھا ہے۔بابری مسجد کے حوالے سے اسلامیان ہند کو درپیش سنگین حالات کے تناظر میں لکھی گئی تحریر ہے۔اب جب کہ ملک کی عدالت عظمیٰ میں فیصلہ امت کے خلاف گیا ہے تو افضل العلماء کی یہ بصیرت افروز تحریر یقینا عہد حاضر میں علمائے اسلام کے لئے ایک قابل مطالعہ تحریر ہے۔ (۲۱) مساجد میں نماز عیدین اور اس کی تکرار کے مسائل،یہ مختصر کتاب بے شمار فتوؤں کی روشنی میں ایک جامع واطمینان بخش دستاویز ہے اُن علما اور مساجد کی ٹرسٹیوں کے لئے جو مساجد میں عیدین کی تکرار پر اصرار کرتے ہیں۔(۴۱) عدد چار کی حیرت انگیز دنیا ۴۷ صفحات پر مشتمل یہ کتاب عدد چار پر بے شمار مختلف مگر حیرت انگیز معلوما ت کا خزانہ ہے۔جس کو محسن اہلسنت جناب الحاج سید امتیاز قاضی صاحب ہبلی نے اپنے مالی تعاون سے شائع کیا۔اس کتا ب کوجناب الحاج صحرائی صاحب انچارج مذہبی کالم روزنامہ سیاست بنگلورنے پڑھا تو بڑی دعائیں دیں اور علامہ قاضی صاحب کودینیات اور زبان وادب میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری پانے کا مستحق قرار دیا۔۔
بحیثیت مصنف!بابری مسجد کی شہادت ہوئی تو آپ نے مسلمانان ِہند کے لئے (مستقبل کا منصوبہ)کے طور پر دہلی کے ماولنکر ہال میں ملک کے قد آور مسلم سیاسی قائدین،علمائے دین اور نامورعمائدین کی موجودگی میں ایک مقالہ پڑھا جسے بعد میں مسلمانان ِہند کی موجودہ صورتحال کا علاج کے نام سے شائع کرکے موصوفِ مکرَّم نے اہل علم ونظر احباب کے درمیان بانٹا۔ اور جب ملک میں مسلمانان ِ اہل سنت میں قیادت کا بحران دیکھا تو قائدین ِاہلسنت سے التماس کے نام سے ایک کتاب لکھی اور اُسے ملک کے جملہ معروف و نامور اہل دین ودیانت علمائے اہلسنت کے نام روانہ کیا۔ساؤتھ امریکہ میں رہے تو وہاں پر ڈچ مسلم قوم کے لئے ڈچ رسم الخط میں اردو نعتیہ کلام شائع کروایا اور امام اہلسنت فقیہ بریلی حضرت مولانا شاہ امام احمد رضا علیہ الرحمہ کا تعارف کے نام سے ایک خوبصورت کتابچہ شائع کرواکر وہاں کے احباب ِاہلسنت کی ہدایت کے لئے امام ِاہلسنت کا تعارف نامہ دیا۔ اور دین ومذہب سے دور وہاں کے نوجوان طبقے میں علمی وفقہی دلچسپی پیدا کرنے کے لئے (اسلامی فقہی پہیلیاں)مرتب کیا۔جن اسلامی پہیلیوں کو علامہ قاضی و مفتی صاحب قبلہ نے حاضرین ِحلقہ ء ذکر کو ہفتہ واری کلاس کے ذریعہ سکھایااور ان کی مشق کرایا۔ساؤتھ امریکہ کے بعض ممالک مثلا برٹش گیانا،سرینام اور فرنچ گیانا وغیرھا میں انڈونیشیا،جاوا،سماترا اور ملیشیا سے آئے ہوئے مھاجرمسلمانوں میں دوگروپ ہیں۔ایک گروپ نماز میں مشرق کو قبلہ بناتا ہے تو دوسرا گروپ سمتِ مغرب کونماز کا قبلہ قرار دیتا ہے۔ اس اختلاف کا انتہائی افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اب یہاں دوطرح کی مساجد ہیں۔بعض مساجد مشرقی قبلے والی تو بعض مساجد مغربی قبلے والی۔ دونوں گروہوں کے درمیان کئی دہائیوں سے یہ لڑائی چلی آرہی ہے اور اب یہ لڑائی وہاں کی کورٹ کچہری میں داخل ہوچکی ہے۔ اس سلسلے میں سرینام کی عدالت ِعالیہ نے افضل العلماء علامہ قاضی صاحب کو ثالثی کے لئے دعوت دی تو افضل العلماء نے جانبین کی بحثیں سماعت کرنے کے بعد اپنی ایک رپورٹ وہاں کی عدالت میں پیش کی، جوکے نام سے مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہے۔اورجب قاضی صاحب امریکہ تشریف لے گئے تو وہاں پر منکرینِ حدیث کی خوب سرکوبی کی اور انگریزی میں اور اردو میں امریکہ میں انکار حدیث کا فتنہ جیسی خالص علمی والزامی جوابات سے مدلل کتاب لکھکر انکو لاجواب کیا ۔امریکہ کی فیجی اسلامی سنٹر میں پڑھنے والے طلبہ وطالبات کے لئے عربی دعاؤوں کا مجموعہ انگریزی اور اردو ترجمہ کے ساتھکے نام سے شائع کروایا۔اور جمعہ کے موقعے پر عرب،فلسطینی،مراکش،مصری،افریقی اور دیگر ملکوں سے آئے ہوئے نمازیوں کا خیال کرتے ہوئے عربی خطبات لکھ کر انھیں خطبہ ء جمعہ میں پڑھا۔(زیر طباعت ہے)۔افضل العلماء کی چند اور اہم کتابیں یہ ہیں۔(۱)مضامین افضل العلماء جس کو نوری فاؤنڈیشن بنگلور نے پہلے شائع کروایا تھا۔ لیکن اب اس کتا ب کو ادارہ ء تحقیقات امام احمد رضا کشمیر نے دوبارہ شائع کرواکر دنیا ئے اہلسنت میں بٹوایا۔
(۲) تو بہ وطلبِ مغفرت نعمت ِ الٰہی ہے یہ وہ انوکھی کتاب ہے جس میں توبہ پر قرآن وحدیث اور واقعاتِ اسلامی کی روشنی میں مفصل گفتگو کی گئی ہے۔اس کتاب کو جامعہ ہاشم پیر بیجاپور کی جانب سے شائع کیا گیا اور خصوصا ً درگاہ سیدنا ہاشم پیر رحمۃ اللہ علیہ سے وابستہ ارادتمندوں میں تقسیم کرواگیا۔(۳) شان اولیاء وصوفیاء تصوف،ولایت،خوف الٰہی،ایمان وتقویٰ وغیرھا مضامین ومقالات پر مشتمل ایک علمی وتحقیقی کتا ب ہے۔اس کتاب کی افادیت کے مد نظر آل انڈیا مرکزی ائمہ کونسل حیدرآباد وبنگلور نے اُسے شائع کرواکر دہلی،حیدرآباد اور بنگلورکے احباب کو عنایت کیا۔اس کتاب کی رسم اجراء درگاہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ اجمیر شریف کے چیرمین جناب عبید اللہ شریف صاحب کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ (۴) (تدوین قرآن کے بارے میں انوکھی معلومات) انگریزی میں چھپی جس کو بعد میں مرتب ِموصوف نے کیلنڈر کی شکل میں ہزاروں کی تعداد میں طبع کرواکر لوگوں کی معلومات میں اضافہ کیا۔آج بھی اہل ذوق حضرات کے گھروں اور دوکانوں میں یہ کیلنڈر آویزاں نظر آتا ہے۔(۵) عدد سات کی حیرت انگیز دنیا واقعی میں افضل العلماء کی یہ ایک حیرت انگیز معلومات سے بھر پور تحقیقی کتاب ہے،جو دراصل عجلت میں شائع کی گئی تھی لیکن اب
مزید تحقیقاتی عمل کے ساتھ ڈھائی سو صفحات پر مشتمل طباعت سے آراستہ ہوکر منصہ ء شہودمیں آچکی ہے۔اس کتاب کی تصنیف میں بقول مصنف موصوف کے شب قدر یعنی رمضان المبارک کی ستائیسویں رات کی کرامت کا دخل ہے۔اس کتا ب میں چند ایسے انوکھے نکات ہیں جو بفضل الٰہی خالص مصنف کی اپنی ذاتی کاوش کا نتیجہ ہیں۔علامہ قاضی صاحب کی یہ کتاب ہر قاری کو ورطہ ء حیرت میں ڈالنے والی اور اُسے علم ُالاعداد کی تسخیری قوت خصوصاً عدد سات کی سحر انگیزی کا قائل بنانے والی کتاب ہے۔ (۶)افضل العلماء علامہ قاضی صاحب نے منگلور کے احباب کی خواہش پر وظائف قادریہ پر مشتمل انگریزی میں ایک کتا ب مرتب فرمائی جس کا نام ہے ۔(۷)عدد تین کی حیرت انگیز دنیا جو ۰۵۳ صفحات پر مشتمل ہے اور عجیب وغریب عناوین کا ایک انسائکلو پیڈیا ہے۔اس کی اشاعت میں سابق مرکزی وزیر مرحوم الحاج جعفر شریف صاحب کا مالی تعاون رہا ہے۔جزاہ اللہ خیر الجزاء۔اب اس کی دوسری جلد جو ڈھائی سو صفحات پر مشتمل ہے اس کو کرناٹک اردو اکیڈمی شائع کیا ہے(۸)تصوف کی روشنی میں عالمی تشدد کا انسداد ممکن ہے آج پورے عالم میں ہر طرف نفرت وتشدد عام ہے اس کے انسداد کے لئے صوفیا کی تعلیمات میں بھرپور علمی وعملی مواد ہے اس سلسلے میں یہ ایک انوکھی تحریر ہے جس کو علامہ قاضی صاحب نے ۶۱۹۱ کو دہلی کی بین الاقوامی صوفی کانفرنس میں پڑھا تھا۔یہ تحریر اخباری بیانات اور مختلف حوالہ جات سے لبریز ہے،جس میں تشدد کے اسباب وعلل اور اس کی تاریخ پر مختصرا مگر مدلل گفتگو کی گئی ہے(۹)شریعت میں مداخلت اور نفرت کی سیاست جب سے ملک کی عدالتوں میں اسلامی نکاح وطلاق پر بحث شروع ہوئی اور میڈیا میں اسلامی تعلیمات کا مذاق روزمرہ کا معمول بن گیا اور عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ اس حوالے سے دینا طے کرلیا تو علامہ قاضی صاحب نے موثر مگر عام فہم لہجے میں قرآن وسنت کی روشنی میں یہ کتاب لکھی اور اس میں اخیر میں طلاق کے مخالفین اور موافقین کے بیانات بھی اخباری حوالوں سے انگریزی زبان میں نقل فرمایا تاکہ اہل علم اس سے استفادہ کرسکیں (۰۱) میرے چاند کہاں گئے؟ ماشاء اللہ یہ مختصر کتابچہ رویت ہلا ل عید ورمضان کے حوالے سے رونما ہونے والے اشکالات وسوالات پر قرآن وسنت،علم وادب اور تاریخ وسیرت کے ساتھ ساتھ زبان وبیان کا بہترین گلدستہ ہے۔تحریر پڑھنے کے بعد جہاں عام لوگوں کو تشفی ہوتی ہے وہیں اہل علم وفکر ورطہ ء حیرت میں ڈوب جاتے ہیں۔(۱۱) مسجد کا تبادلہ اور انگریزی میں جیسے حساس عنوان پر ایک انوکھے پیرائے میں شریعت کی روشنی میں مسجد کے تبادلے پرتحقیقی مقالہ لکھا ہے۔بابری مسجد کے حوالے سے اسلامیان ہند کو درپیش سنگین حالات کے تناظر میں لکھی گئی تحریر ہے۔اب جب کہ ملک کی عدالت عظمیٰ میں فیصلہ امت کے خلاف گیا ہے تو افضل العلماء کی یہ بصیرت افروز تحریر یقینا عہد حاضر میں علمائے اسلام کے لئے ایک قابل مطالعہ تحریر ہے۔ (۲۱) مساجد میں نماز عیدین اور اس کی تکرار کے مسائل،یہ مختصر کتاب بے شمار فتوؤں کی روشنی میں ایک جامع واطمینان بخش دستاویز ہے اُن علما اور مساجد کی ٹرسٹیوں کے لئے جو مساجد میں عیدین کی تکرار پر اصرار کرتے ہیں۔(۴۱) عدد چار کی حیرت انگیز دنیا ۴۷ صفحات پر مشتمل یہ کتاب عدد چار پر بے شمار مختلف مگر حیرت انگیز معلوما ت کا خزانہ ہے۔جس کو محسن اہلسنت جناب الحاج سید امتیاز قاضی صاحب ہبلی نے اپنے مالی تعاون سے شائع کیا۔اس کتا ب کوجناب الحاج صحرائی صاحب انچارج مذہبی کالم روزنامہ سیاست بنگلورنے پڑھا تو بڑی دعائیں دیں اور علامہ قاضی صاحب کودینیات اور زبان وادب میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری پانے کا مستحق قرار دیا۔۔